رضا کاروں کا عالمی دن
دسمبر کے دن کی طرف یہ دن ہر سال رضاکاروں کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے 5
اور اس کی منظوری اقوام متحدہ نے 1985میں دی تھی لیکن اس کو عالمی منظر نامہ پر اس وقت جانا اور مانا گیا جب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس منعقدہ 20نومبر 1997ء میں ایک قرارداد اس حوالے سے منظور کی گئی جس میں 2001ء کو رضاکاروں کا سال بھی قراردیا گیا۔اس کے بعد سے ہر سال یہ دن 5دسمبر کو رضاکاروں کے عالمی دن
(International Volunteer Day)
کے طور پر منایا جاتا ہے ۔ آج کل کے تیز رفتار دور میں جب سب کو اپنی
اپنی پڑی ہوئی ہے چند سر پھرے ایسے ہوتے ہیں جو بے لوث کسی کی مدد کرنا اپنا فرض
اولین سمجھتے ہیں۔ پاکستان میں بھی پوری دنیا کی طرح اس عالمی دن کو منایا جاتا ہے
رضاکاری کا جذبہ معاشرے میں پروان چڑھ سکے اور حیران کن حد تک یہ بات دیکھی گئی ہے
کہ یہ جذبہ 10سے 14سال کی عمر کے بچوں میں بہت زیادہ پایا جاتا ہے۔ (Boys
Scouts) (Girls Guide)ان ناموں سے کچھ ادارے پاکستان میں
رضاکاری کی اہمیت کو اجاگر کرنے میں مصروف ہیں۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس سمت میں
ہماری سوسائٹی کا رجحان بہت کم ہوتا جا رہاہے۔ شائد پچھلے کچھ سالوں سے ملکی اور
بین الاقوامی حالات نے معاشرے کو کافی حد تک خود غرض بنا دیاہے۔
پاکستان میں ''پاکستان گرلزگائیڈ ایسوسی ایشن‘‘اس سلسلے
میںکام کررہی
ایک تحقیق کے مطابق پوری دنیا میں 70فیصدرضاکارانہ کاموں کا کریڈٹ کسی ادارے کو
نہیں لیکن معاشرے کے افراد کو انفرادی طور پر جاتا ہے کیونکہ لوگ ایسے کاموں کی
شہرت بھی پسند نہیں کرتے۔ اقوام متحدہ کی ایک اور تحقیق کے مطابق یہ بات بھی سامنے
آئی ہے کہ امریکہ اور یورپ میں جو افرادرضاکارانہ کاموں میں زیادہ شرکت کرتے ہیں
ان کی آمدنی میں دوسرے لوگوں کی نسبت 5%زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔ اس سلسلے
میں یہاں ایک اسلامی بات کا حوالہ دینا ضروری سمجھتا ہوں کہ ''رزق کی کشادگی بچت
میں نہیں بلکہ سخاوت میں ہے‘‘
2021 اس عالمی دن کے حوالے سے پاکستان میں منسٹری آف سوشل ویلفیئر اینڈ
سپیشل ایجوکیشن نے نیشنل کونسل آف سوشل ویلفیئر کے ذریعے بھی کچھ پروگرامز کا
انعقاد کیا ہے جو کہ درج ذیل ہیں۔٭رضاکار غریبوں کی مدد کریں گے۔٭رضاکار ایسی
ایکٹویٹیز کا انتخاب کریں جن میں مرد و عورت میں تفاوت کم سے کم ہو۔٭رضا کار مختلف
بیماریوں مثلاً ایڈز، کروناء، ملیریا اور ڈینگی کی معلومات کی فراہمی کو یقینی
بنائیں۔
- اس سلسلے میں ایک لمبے عرصے کے بعد نیشنل کونسل آف سوشل ویلفیئر کے ذریعے بہت زیادہ رضاکاروں نے خود کو رجسٹرڈ کروایا ہے اور عالمی سطح پر بھی پاکستان میں (2005ء کے زلزلے اور 2010ء کے سیلاب میں )جو خدمات رضاکارانہ طور پر انجام دی گئیں ان کو بہت زیادہ سراہا گیا ہے۔اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان ان پچاس ممالک کی فہرست میں شامل ہو چکا ہے جن کے پاس دنیا میں سب سے زیادہ رضاکار موجود ہیں۔اللہ پاک ہمارے نوجوانوں اور رضاکاروں کو ہمت اور حوصلہ عطا کرے تاکہ وہ اسی طرح پاکستان کی خدمت کرتے رہیں
Event Venue
Event Expired