×
Wife and children kicked him out of the house

میری تعلیم میٹرک ہے‘ میں منصور احمد اربن ایریا سرگودہا کا رہائشی ہوں اور حکمت کاکام کرتا ہوں‘ میرے 2 بچے ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے‘ میری عمر تقریباً 60 سال ہے‘ میرے بیٹے کی عمر تقریباً 21 سال ہے۔ آج سے تقریباً 20سے 25 سال قبل میں یو اے ای میں کام کرتا تھا تو میری بیوی میرے والدین سے جھگڑا کر کے بچوں سمیت اپنے میکے میں چلی گئی میں ایک سال کے بعد واپس آیا تو اسے منانے کی کوشش کی مگر وہ نہ مانی‘ اب میرے والدین بھی فوت ہو چکے ہیں اور بہن بھائی اپنی اپنی زندگیوں میں مصروف ہیں‘میرا رہنے کیلئے کوئی ٹھکانہ نہیں‘ میں اکیلا رہ گیا ہوں‘ کوئی بھی رشتے دار رکھنے کو تیار نہیں‘ میں نے اپنے بیوی بچوں سے بڑی بات کرنے کی کوشش کی‘ انہیں منانے کی کوشش کی مگر وہ نہیں مانتے‘ اب میں کہاں جاؤں۔ عمر کے اس پڑاؤ میں میں بے بس ہو گیا ہوں‘ اب مورخہ 12-3-2025کو میں آپ کے ادارہ سٹار ویلفیئر آرگنائزیشن حواء شیلٹر ہوم (پناہ گاہ) میں آیا ہوں‘ مجھے یہاں رہنے کیلئے اجازت دی جائے  اور میری بیوی اور میرے بچوں سے میرا رابطہ اور صلح کروائی جائے۔ اس کے بعد صدر سٹار ویلفیئر آرگنائزیشن پنجاب خدمت گا ر بابا محمد شفیق ڈوگر نے انہیں ویلکم کیا اور حواء شیلٹر ہوم (پناہ گاہ) اولڈ ایج ہوم میں پناہ دیدی۔خدمت گا ر بابا محمد شفیق ڈوگر نے کہا کہ آج ہم 2025ء کے دور میں آ چکے ہیں کہ اپنی ہی سگی اولاد اور اپنے ہی سگے بہن بھائی اپنوں کو نہیں رکھتے‘ اپنی آنکھوں میں آنسو لیے ہوئے‘ اپنی آخری زندگی کی تلاش میں مارے مارے کچھ سڑکوں پر‘ کچھ گھروں میں قید اور کچھ باہر گھوم رہے ہیں اور وہ اس تلاش میں ہیں کہ ہماری آخری زندگی ایسی جگہ پر گزرے جہاں پر کم از کم زہنی سکون ہو‘ خون کے رشتے ایسے بھی ہم نے دیکھے کہ وہ اپنوں کو عید کے موقع پر بھی نہیں ملنے آ تے‘ جب انسان 50 سے 60 سال کی عمر میں آتا ہے تو اپنے بھائی بھی اور اپنی سگی اولاد بھی نہیں رکھتے‘ بیٹے بیویوں کے ہاتھوں مجبور ہو جا تے ہیں اور بھائی بھی اپنی بیویوں کے ہاتھوں مجبور ہو جا تے ہیں اور کہتے ہیں کہ جاؤ اپنا بندوبست کر لیں‘ اسی طرح کی کہانی بھی انہی بزرگ کی ہے‘ جب تک ہاتھ پاؤں چلتے رہے تو اس وقت تک گلے لگا کر رکھا اور جب بے بس ہو گئے تو کنارہ اختیار کر لیا۔ یہ بزرگ اس وقت حواء شیلٹر ہوم میں

موجود ہیں اور عوام سے دعاؤں کی اپیل ہے۔



×

Notice!!

we improving user experience so be patience