بیان نازیہ زوجہ محمد اویس
2020/07/28 کو محمد اسلم ایس آئی نے مسمیہ ن سرور زوجہ م کو سٹار ویلفیئر آرگنائزیشن (حوا شیلٹر ہوم ) پناہ گاہ میں چھوڑا جس کے ہمراہ عائشہ عمر پانچ سال مریم عمر تین سال دو بیٹیاں ہمرا تھیں اس نے پولیس کو بتایا کہ میرے گھر والوں نے شادی ایک نشی سے کر دی تھی وہ مارتا پیٹتا تھا جس کی وجہ سے میں گھر چھوڑ کر آ گئی ہوں اب میرے والد دوبارہ میری شادی کروانا چاہتے ہیں میں شادی نہیں کرنا چاہتی ن سے پوچھا کہ تم نے کہاں جانا ہے اس نے کہا میں نے شیلٹر ہوم جانا ہے اس کے کہنے پر اسے شیلٹر ہوم پہنچا دیا گیا شیلٹر میں پہنچے کے بعد اس نے بتایا کہ میرے والدین مجھ پر بہت ظلم کرتے تھے وہ مجھے کہتے تھے کہ تم دوسری شادی کر لو لکین میں شادی نہیں کرنا چاہتی تھی میرا شوہر بھی مجھ پر ظلم کرتا تھا وہ ایک نشی تھا مارتا پیٹتا تھا اس دوران میری دو بیٹیاں پیدا ہوئیں خرچہ بھی نہیں دیتا تھا کہ بچیوں کے اخراجات پورے کر سکوں اس وجہ سے میں بہت تنگ تھی میں نے اپنے بچوں کی خاطر اتنا ظلم برداشت کیا اب میں دوبارہ نہیں جانا چاہتی مجھے شیلٹر فراہم کیاجائے مجھے کھانا پینا خوراک فراہم کی جائے میری تمام ضروریات پوری کی جائیں میری اور میرے بچوں کی تمام ضروریات پوری کی جائیں ۔
نوٹ )کافی دن گزرنے کے بعد ن نے اپنے ایک کزن کا نمبر دیا اس پر اس کی والدہ ش بی بی ،ماموں سے بات کروائی کی گئی وہ ادارے میں آئے انہوں نے ن سے ملاقات کی مزاکرات کامیاب ہو گے اس کے بعد وہ ان کے ساتھ اپنی مرضی سے واپس اپنے والدین کے گھر چلی گئی ۔
ادارے کی پالیسی کے مطابق اس کا نام اس کا والدین کا نام اوررشتے
داروں کا نام نہیں دیا گیا نہ اس کی تصویر دی گئی ہے اس کا نام اس کے تمام کاغذات
ادارے میں موجود ہیں