میں محمد عابدولدمحمد اقبال حلفاًبیان کرتا
ہوں کہ میری بیوی نازیہ کا واقع بالکل درست ہے مجھے کسی نےآپ کے ادارے سٹار ویلفیئر
آرگنائزیشن کے بارے میں بتایاتو میں آپ کے پاس آیا ہوں میری داد رسی کی جائے میری آواز
کو اعلیٰ حکام تک پہنچایا جائے۔
مود بانہ گزارش ہے محمد اقبال ولد غلام نبی ساکن 3مرلہ سیلم اقبال کالونی سرگودہا 3کس نامعلوم اشخاص بابت سائل کی زوجہ نازیہ بمعر 27سال کو زنا حرام کی خاطر اغواکرنے کے بعد اسمگلنگ گینگ نیٹ ورک کے پاس فروخت کر دیا
گزارش ہے کہ سائل سلطان ٹاوں مین روڈ سرگودہا کا رہائشی و سکونتی ہوں اور محنت مزدوری کرتا ہوں مورخہ22/05/2022بوقت 2بجے دن سائل کی زوجہ نازیہ عابد بمعر 27سال جوکہ گھر یلو سامان کی خریداری کے لئے اردوبازار گئی اور کافی ٹائم گزرنے کے بعد تک گھر واپس نہ آئی جس پر سائل اور اہل خانہ بے حد پریشان ہو گے اور زوجہ کو تلاش کرنے لگے مگر وہ نہ مل سکی دوران تلاش (گواہ نمبر1)رانا کاشف ولد فقیر محمد قوم راجپوت ساکن ٹاون سرگودہا (گواہ نمبر 2)محمد ارشاد ولد محمد انور قوم آرائیں ساکن سلطان ٹاون سرگودہا ملاقات ہوئی جنہوں نے سائل کو بتایا کہ انہوں نے کچھ دیر قبل الزام علیہ محمد اقبال اور 3کس اشخاص اسم و مسکن نامعلوم جنہیں سامنے آنے پر گواہان بخوبی شناخت کر سکتے ہیں کہ میری زوجہ نازیہ کو ایک کار برنگ سفید میں زبردستی بٹھائے ہوئے دیکھا تھا جو کہ زوجہ کو کار میں بٹھا کر جانب عید گاہ روڈ کی طرف فرار ہو گے جس پر سائل گواہان کر ہمراہ لے کر الزام علیہ محمد اقبال کو تلاش کرتا ہوا اس کے مسکن پر پہنچا اور الزام علیہ سے اپنی زوجہ کو اغوا کرنے کے بارے میں پوچھا جو کہ پہلے تو الزام علیہ انکار کرتا رہا مگر کافی بحث و تکرار کے بعد زوجہ کو اغواکرنا تسلیم کیا اور واپسی بازو کے لئے ٹائم مانگنے لگا اور کاوائی کروانے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہا ہے۔
یہ واقع 22/05/2022کا ہے میری بیوی گھر یلو سامان وغیرہ لینے گی اور وہاں سے غائب ہو گی اس کے بعد ہم رات تک تلاش کرتے رہے دوران تلاش ہمیں یہ دو گواہان ملے جنہوں نے ہمیں بتایا کہ محمد اقبال اور 3 کس نامعلوم افراد کے ساتھ زبردستی سفید رنگ کی گاڑی میں بٹھاتے ہوئے دیکھا ہے جن کو سامنے آنے پر شناخت کر سکتے ہیں اس کے بعد ہم تھانہ اربن ایریا گے انہوں نے کہا تھانہ سٹی جاوہمارا علاقہ نہیں لگتاپھر ہم تھانہ سٹی گے وہاں ہم نے مورخہ23/05/2022کو درخواست دی شام تک ہمیں وہاں پر بٹھا کے رکھا پھر ایس ایچ او نے کہا کہ ہماراعلاقہ نہیں لگتا آپ اپنے طور پر اپنی بیوی کو تلاش کریں
پھر ہم نے تلاش شروع کر دی موبائل فون سے ڈیٹا نکلاتو اس پر جو سب سے زیادہ کالز جس نمبر پر تھیں وہ اقبال نامی شخص کی تھیں پھر ہم اقبال کے پاس گے اس سے بات کی تو اس نے ٹائم مانگا پھر بعد میں ٹال مٹول سے کام لینے لگا اس کے بعد ہم نے 15پر کال کی پھرمحمداقبال کو ہم نے گرفتار کروا دیا 4دن تک محمد اقبال کو کبھی تھانہ اربن ایریا والے رکھتے تھے کبھی سٹی والے رکھتے تھے 4دن تک یہی تماشا لگا رہا پھرمجرم کوڈی ایس پی کے سامنے پیش کیا گیا اس نے ڈی ایس پی کے سامنے یہ بیان دیاکہ میں نے نازیہ کو نیپال بھیج دیا اس سے آگے کا مجھے نہیں پتہ ڈی ایس پی نے اس کو ایف آئی اے بھیج دیا 4دفعہ ہم ایف آئی اے گے تو انہوں نے کہا کہ پہلے تھانہ ایف آئی آر اندراج کرئے پھر ہم اپنی کاروائی کریں گے مورخہ09/06/2022کو ہم نے ایف آئی اے کو درخواست دی اس کے بعد ہم ڈی پی او کے پاس گے ہمیں کبھی ڈی ایس پی کے پاس،کبھی سٹی تھانہ کے پاس،کبھی ایس پی،کبھی ڈی ایس پی،کبھی لیگل برانچ کے چکر لگوا کر واپس بھیج دیا جاتا تھا پھر ہم نے A22کی درخواست دی اس کے بعد ہم نے اہل محلہ نے احتجاج کیا اس کے بعد ہمیں ڈی پی او کے پاس ملوایا گیا ڈی پی اوسے مزاکرات کے بعد ہماری مورخہ30/06/2022کو ایف آئی آر اندراج کی گی مجرم گرفتار نہیں گیا اس دوران محمد اقبال نے اپنی عبوری ضمانت کروا لی تھی اور 07/07/2022کو ایف آئی آر خارج کر دی گئی ہمیں نہیں بتایا گیا کہ کس بنا پر ایف آئی آر کیوں خارج کی گی آج تک ہمیں نہیں بتایا گیا اس دوران ہم نے کئی بار آئی جی کی ہلپ لائن نمبر 1787پر کالز کیں پھر ڈی ایس نے ہمیں بلایا اور اس نے اے ایس آئی عنایت اللہ کو بھی بلایا اور اس سے ایف آئی آر کی اخراج رپورٹ مانگی اس نے کہا آج کام ہو جائے گا لیکن آج تک ہمیں اخراج رپورٹ نہیں ملی ایف آئی اے سرگودہا نے ہمیں بلایا ہم سے بیان لکھوایا اور ہمیں ٹائم دیا انہوں نے ہمیں 25/07/2022تک کاٹائم دیا انہوں نے اقبال کو گرفتار کیا اس کے خلاف ایف آئی آر اندراج کی
تمہاری غربت دور ہو جائے گئی تم اتنا کمالو گئی کہ تم اپنے بچوں کو پال لو گی وہاں تمہاری ڈیڑھ لاکھ تنخواہ ہو گئی تم آزاد رہو گی اپنے گھر والوں سے رابطہ بھی کر لو گی جب تم وہاں پہنچ جاو گئی وہاں جا کر تم اپنے شوہر سے اپنے گھر والوں سے رابطہ کر لوگی اسی دوران میری بیوی نے بتایا کہ انہوں نے باہر کی لڑکیوں سے بات بھی کروائی جن کو انہوں نے مجھ سے پہلے بھیجا ہے ان تمام لڑکیوں سے بات کروائی گئی پھر اس کی اقبال اور اس کی بیوی سدرہ نے مجھے ائیر پورٹ فصیل آباد پر چھوڑا اس کی بیوی نے ائیر پورٹ والوں سے بات بھی کی 23/05/2022کو ایک بج کر 50منٹ کی ان کی فلائٹ تھی اور اقبال بھی ساتھ تھا جو کہ شارجہ سے کھٹمنڈومنو نیپال ساتھ گیا جو ایک ا نٹر نیشنل گینگ گروہ کے لوگ تھے اس کے حوالے میری بیوی کو کیا کچھدن اقبال نیپال میں رہا پھر خود واپس آ گیا وہ ا نٹر نیشنل گینگ گروہ جو تھا وہ میری بیوی کو نیپال سے انڈیا لے گے ایک ماہ کا ویزہ نیپال کا تھا جو کہ ختم ہو گیا اسی دوران میری بیوی کو لارے لگاتے رہے تمہارا دوبئی کا ویزہ لگوا رہے ہیں اس لئے دیر ہو رہی ہے ٹائم گزرنے کے بعد میری بیوی وقفے وقفے سے میری ساتھ بات کر رہی ہے اور مجھے تمام حالات سے آگاہ کر رہی ہے اس وقت وہ انڈیا میں ہے مورخہ 3/10/2022کو اس نے ایک وڈیو پیغام بھیجا ہے جس میں وہ رو رو کر ساری داستان سنا رہی ہے اب اس کے پاس نہ پاسپورٹ ہے نہ شناختی کارڈ ہے کچھ بھی نہیں ہیمیں نے اپنی بیوی کے حوالے سے تمام ریکارڈ آئی ایس آئی کے پاس موجود ہے اس کے علاوہ کسی کے پا س نہ ہے اقبال کی بیوی ایک پرائیویٹ سکول اسلامک گڈز کارنر263y سکول ہاوس اقبال کالونی انبالہ کالج ایکسچینج روڈسرگودہا میں سکول چلا رہی ہے وہ سکول بھی رجسٹرڈ نہ ہے میں ایک غریب آدمی ہوں میں بچوں کے لئے محنت مزدوری کروں یا کیس لڑوں اقبال اور اس کی بیوی سدرہ نے میری بیوی کو فروخت کیا میری بیوی نیپال سے انڈیا پہنچ گئی یہ ایک انٹر نیشنل گینگ ہے جو پاکستان سے خواتین کونوکری کا جھانسہ دے کر بیرون ملک فروخت کر دیتے ہیں ان کے لوگ انٹر نیشنل گینگ کے طور پر کام کر رہے ہیں پاکستان میں یہ دونوں میاں بیوی اور ان کے ساتھ باقی لوگ شامل ہیں گورنمنٹ کے ملازم مختلف اداروں میں ان کے لئے کام کر رہے ہیں جیسے نادرہ آفس،پاسپورٹ آفس،ائیر پورٹ والے،پولیس نے اخراج رپورٹ نہ دی۔میں آج تک مختلف اداروں میں ٹھوکریں کھا رہا ہوں میری بیوی آج تک مجھے نہیں مل سکی وہ اس نے اپنے طور پر مجھ سے رابطہ کیا لیکن کسی ادارے نے میرا ساتھ نہیں دیا۔
نوٹ)یہ کیس ہمارے پا س آیا ہے اس کا کیس ہم لڑ رہے ہیں ہم اعلیٰ حکام سے اپیل کرتے ہیں اس قسم کے واقعات کا نوٹس لیں خواتین کو باہر اسمگلنگ کیا جا رہا ہے یہ ایک بہت بڑا اسمگلنگ گینگ نیٹ ورک ہے اس کیس میں اس کی بیویسمیت جو بھی ملزمان ہیں ان کو فوری گرفتار کیا جائے ہمارے لئے حیرت کی بات ہے کہ نادرہ آٖفس کی طرف سے طلاق کا سرٹیفیکٹ جاری ہونا اس کے خلاف کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی جو خالد ٹوانہ نادرہ کا ملازم ہے پولیس نے بمشکل ایف آئی آر اندار ج کی پھر خارج کر دیا اب یہ کیس ایف آئی اے کے پا س ہے جس میں صرف محمد اقبال گرفتارہوا ہے اس کیس کامختلف ایجنسیاں نوٹس لیں۔سرگودہا میں یہ اتنا بڑا اسمگلنگ گینگ نیٹ ورک ہے