میں سرگودہا کی رہائشی و سکونتی ہوں میری شادی ف ولد م،ن قوم سیال کے ساتھ مورخہ 2020/10/15کو سرانجام پائی سسرال والوں نے صبح 4 بجے اٹھانا میری ساس میری سگی پھوپھو تھی انہوں نے سارےگھرکا کام لینا رات میرا خاوند میرے ساتھ جھگڑا کرتا تھا کہ تمہارا میرے ساتھ تعلق ٹھیک نہ ہے میرا شوہر لینٹر کا کرتا تھا اس کے گندے کپڑے دھونا سارے گھر والوں کا ناشتہ بنانا گھر کا سارا کام کر کے بھی میری روزانہ بےعیزتی ہوتی تھی پھر سارا دن گالیاں کھانا گھر کے سارے کام بھی کرنے شادی کا پہلا مہینہ ٹھیک گزرا اس کے بعد مجھے مارنا پیٹنا تشدد کرنا روز کا معمول تھا ایک دفعہ مجھے مارا جوتے اور بغیر دوپٹے کے گھر سے نکال دیا میں گاوں کے چیرمین چیمے ان کے گھر چلی گئی میرے شوہر نے مار پیٹ کے گھر سے نکال دیا تھا پھر انہوں نے فون کیا میرے والد کو میرے بہنوئی کو میرا بہنوئی آیا تو میری حالت دیکھ کے مجھے گھر لے آیا میں 15 دن اپنے والد، والدہ کے ساتھ رہی پھر انہوں نے سمجھایا میں نے بتایا میرے سسرال والوں نے مجھے بہت مارا ہے تشدد کیا ہے لیکن میں اپنے والدین کی عزت کی خاطر گھر واپس چلی گئی 3 دن میں وہاں رہی لکین میرا جینا محال ہو گیا میرا بڑا جیٹھ ف ع اس نے میرے ساتھ زیادتی کی کوشش کی میں نے اپنے خاوند اور اپنی ساس کو بتایا انہوں نے اُلٹا اپنے بیٹے کو سمجھانے کی بجائے مجھے ہی برا بھلا کہا مجھے غلط ثابت کیا کہ تم ہی ایسی ہو پھر انہوں نے مجھے گھر سے ننگے پاوں بغیر دوپٹے سے نکال دیا میں نے اپنے خاوند کو کہا کہہ مجھےعلیحدہ رکھ لو لکین اس نے کہا میں اپنے والدین کو نہیں چھوڑ سکتا تمہیں چھوڑ سکتا ہوں اس نے اُسی وقت مجھے تین بار طلاق طلاق طلاق کا لفظ کہہ کر مجھے دھکے دے کر ننگے پاوں بغیر دوپٹے سے گھر سے نکال دیا میں دوبارہ چیرمین چیمہ کے گھر گئی انہوں نے با عزت طریقے سے مجھے بٹھایا مجھے دوپٹہ اور جوتے دیئے حوصلہ دیا پھر میرے سسرال والوں کو بلوایا پھر میرے سسرال والے وہاں آئے تو انہوں نے کہا کہ ہم نے اسے فارغ کر دیا ہے اب کچھ نہیں ہو سکتا ہم نے طلاق دے دی ہے پھر چیمہ صاحب نے میرے والد کو کال کی میرے والد وہاں آئے میرے والد مجھے گھر لے آئے میرے گھر والوں نے میری شادی 55 سالہ شخص کے ساتھ جو کہ منڈی بہاوالدین میں رہتا ہے 5 مرلے کے پلاٹ کے لالچ میں کر رہے تھے جو کہ میں نہیں کرنا چاہتی تھی میں نے اپنی والدہ ،والد ،بہنوں کو سمجھانے کی کوشش کی لکین میرا والد ایک لالچی انسان ہے میرا والد پہلے بھی میری بڑی بہن عصمت کی بھی شادی ایسے ہی کرنے لگا تھا وہ آج تک نہ مل سکی وہ زندہ ہے یا مردہ ۔میرے والد جب زور زبردستی سے میری شادی کروانا چاہیتے تھے میں نے فون پر اپنے والد کی بات سنی وہ کہہ رہا تھا آپ لوگ آ جائیں میں اپنی بیٹی آپ لوگوں کو دے دونگا میں نے جب یہ بات سنی تو میں نے گھر چھوڑ دیا میں اپنے رشتے داروں کی طرف گی مگر انہوں ے مجھے نہ رکھا پھر میں نے رکشے والے کو کہا مجھے کسی ادارے میں چھوڑ دیں تو وہ مجھے آپ کے ادارے میں چھوڑ گیا مجھے آپ کے ادارے سٹار ویلفیئر آرگنائزیشن (حوا شیلٹر ہوم ) پناہ گاہ میں چھوڑ دیا میں یہاں آئی ہوں مجھے شیلٹر فراہم کیا جائے ہمارے ادارے میں اس کا مکمل نام ایڈریس موجود ہے ان کی مکمل تفصیل ادارے میں موجود ہےان کے کیس کے لئے ٹیم تشکیل دے دی گی ہے رانا محمد بلال ایڈوکیٹ کی سر براہی میں ،محمد زاہد صاحب ان کی مکمل رپورٹ اداے میں پیش کریں گے ادارے کی انچارج کو مکمل تفصیل فراہم کریں گے
اگر آپ کے ارد گرد کوئی بھی ظلم و زیادتی کسی کے ساتھ ہو رہی ہو تو اس کی آواز اُٹھانے کے لئے اس ادارے سے فوری رابطہ کریں